تفسیرِ مدارک التنزیل(اردو)
تالیف : امام نسفیؒ
اردو ترجمانی : مولانا محمد انظر شاہ کشمیریؒ
ڈاون لوڈ لنکس :
حصہ اول : سورۃ فاتحہ مکمل ، سورۃ بقرۃ آیت 1 تا آیت 73
https://archive.org/download/Tafseer-i-Madarik-Urdu/Tafseer-i-Madarik-Urdu-Part-01.pdf
حصہ دوم : سورۃ بقرۃ آیت 74 تا 173
https://archive.org/download/Tafseer-i-Madarik-Urdu/Tafseer-i-Madarik-Urdu-Part-02.pdf
حصہ سوئم : سورۃ بقرۃ آیت 174 تا آیت 228 (مفقود)
حصہ چہارم : سورۃ بقرۃ آیت 229 تا آیت 286
https://archive.org/download/Tafseer-i-Madarik-Urdu/Tafseer-i-Madarik-Urdu-Part-04.pdf
حصہ پنجم : سورۃ آل عمران آیت 1 تا آیت 101
https://archive.org/download/Tafseer-i-Madarik-Urdu/Tafseer-i-Madarik-Urdu-Part-05.pdf
تفسیر مدارک :پورانام مدارک التنزیل و حقائق التاویل ہے اسے تفسیر نسفی بھی کہتے ہیں،یہ فقہ حنفی کی مشہور تفسیر ہے۔ تفسیر میں درج ذیل خصوصیات ہیں
- الفاظ قرآنی کی لغوی اور شرعی تشریح :
- ہر آیت کے بارے میں قراء کے اقوال
- عربی ضرب الامثال کا جا بجا ذکر
- ملحدین کے اعتراضات کے مدلل جواب[1]
اس ترجمہ کے بارے میں مولانا اشتیاق احمد صاحب تحریر فرماتے ہیں کہ :
ترجمہ تفسیر مدارک
"مدارک التنزیل" علامہ ابوالبرکات عبداللہ بن احمد نسفی کی تفسیر ہے، یہ تفسیر نہایت عمدہ ہے، جامعیت اور پیرایۂ بیان کی دلکشی میں منفرد ہے، اس میں گمراہ فرقوں کے عقائد باطلہ کی بھی بھرپور تردید کی گئی ہے، حافظ ابن کثیرؒ کی تفسیر کی طرح اسرائیلیات سے بالکل پاک ہے، اہلِ علم نے ہمیشہ اسے پذیرائی بخشی ہے، پہلے ہندوپاک کے مدارس میں داخلِ نصاب تھی،اس کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ اس میں فقہی مسائل ودلائل حنفی نقطئہ نظر سے بیان ہوئے ہیں، تفسیر اور علمِ تفسیر سے بے اعتنائی کے دور میں جس طرح دوسری تفسیریں بے توجہی کا شکار ہوئی ہیں، اسی طرح یہ تفسیر بھی ہوئی، فإلی اللہ المشتکٰی!
مذکورہ بالا خصوصیات کی وجہ سے حضرت مولانا انظرشاہ کشمیریؒ نے اس کا ترجمہ شروع فرمایا اور بڑے ہی آب وتاب سے دیوبند کے "ادارہ فکرِ اسلامی" کے ذریعہ اس کی اشاعت عمل میں آئی، ترجمہ کا اسلوب نہایت عمدہ اور زبان شیریں ہے، قاری کو ترجمہ پن کا بالکل احساس نہیں ہوتا، "فُٹ نوٹ" میں بڑی مفید باتیں بیان کی گئی ہیں، اس کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ اس میںامام جصاص اور ابن العربی رحمہما اللہ کی "احکام القرآن"سے مترجم نے جزوی احکام ومسائل بیان فرمائے ہیں، اس طرح ہر رکوع کے بعد "قرآن کا پیغام" کے عنوان کے تحت تفسیر کا خلاصہ تحریر فرمایا ہے، آیات اور ترجمہ میں خط کھینچ کر فصل پیدا کردیاگیا ہے، اہلِ علم کے نزدیک کتابتِ ترجمہ کا یہ طرز بہترہے، ترجمہ میں حضرت تھانویؒ کے ترجمہ کو منتخب فرمایا ہے۔
مترجم مرحوم (۱۳۴۷ھ تا ۱۴۲۹ھ) برصغیر کے عظیم ترین باپ کے عظیم سپوت تھے، عربی زبان وادب پر صدرجمہوریہ ایوارڈ یافتہ تھے، مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن تاسیسی تھے، دو درجن علمی، ادبی اور مذہبی کتابیں تصنیف فرمائیں، مرحوم کو عربی تفاسیر کے اردو ترجمہ کی طباعت واشاعت کے ساتھ ترجمہ نگاری سے بڑی دلچسپی تھی، اس کو عمدہ سے عمدہ بنانے کی ہر ممکن کوشش فرماتے تھے، ابن کثیر، مدارک، جلالین اور مظہری کے ترجمے کیے؛ لیکن اتفاق سے اوّل الذکر کے علاوہ کوئی ترجمہ مکمل نہ ہوسکا، جلالین کا ترجمہ مکمل ہوا؛ مگر اس کے صرف تین پاروں کا ترجمہ اور اس کی شرح مرحوم ومغفور نے فرمائی تھی (یعنی سولہ، سترہ، اٹھارہ) بقیہ کی توفیق حضرت مولانا محمد نعیم صاحبؒ استاذِ تفسیر دارالعلوم دیوبند کے نصیبے میں آئی۔ مرحوم عصری دانش گاہوں کے فیض یافتہ بھی تھے، زبان وقلم دونوں کے بے نظیر شہسوار تھے، انھوں نے بڑے بڑے کارنامے انجام دیے، اللہ تعالیٰ ان سب کو قبول فرماکر مرحوم کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائیں!
جب تفسیر مدارک کا ترجمہ چھپا تو مہبطِ وحی مکہ مکرمہ سے نکلنے والے اخبار "رابطۃ العالم الاسلامی" میں اس کی خوش خبری شائع ہوئی، یہ جمادی الثانیہ ۱۳۸۰ھ کی بات ہے (ترجمہ مدارک ص۹۶) ہندوستان میں بھی متعدد رسالوں نے اس پر تبصرے لکھے اور مترجم وناشر کو دادِتحسین سے نوازا، مثلاً: حضرت مولانا محمد میاں صاحبؒ نے "الجمعیۃ" دہلی میں ۸؍ستمبر ۱۹۶۳ء کو عمدہ تبصرہ لکھا اور مولانا سید محمد ازہرشاہ قیصرؔ نے رسالہ دارالعلوم دیوبند کے نومبر ۱۹۶۳ء کے شمارے میں اس اقدام کو نہایت بہتر بتایا۔
میں نے اس کے دو حصے دارالعلوم دیوبند کے کتب خانے میں دیکھے، دونوں حصے چھیانوے، چھیانوے صفحات کے ہیں، جب تک یہ تفسیر نصاب میں شامل تھی، اس کے ترجمے بھی مارکیٹ میں ملتے تھے، اب دیوبند کے تجارتی کتب خانوں میں یہ ترجمہ بھی نایاب ہے۔
ماخذ: shorturl.at/dFJWZ
نشرر مکرر :طوبیٰ ریسرچ لائبریری
24صفر المظفر 1444 ہجری
#TOOBAA_POST_NO_438
مزید کتب کے لیئے دیکھیئے صفحہ " قرآنیات "۔
TOPICS
تفسیر مدارک, امام نسفیؒ, مدارک التنزیل و حقائق التاویل, تفسیر نسفی , علامہ ابوالبرکات عبداللہ بن احمد نسفی ,اردو ترجمانی, مولانا محمد انظر شاہ کشمیریؒ,تھانوی مفسرین ِ قرآن اک سنہری شاخ , golden chain of thanvi mufassereen e QURAAN ,,
quraanyaat, tafseer, تفسیر, قرآنیات, مترجم قرآن, مفسرین, , tafseer, urdu translation of quraan, اردو ترجمہ, اردو ترجمہ قرآن, تفسیر, , اردو ترجمہ قرآن, اردو تفسیر, TRANSLATION OF QURAAN,tafseer, urdu translation of quraan ,قرآنیات, Quraaniyaat, quraani maqalaat, mufassereen e quraan,
, MUTARJIMEEN E QURAAN, TAFASEER,
quraanyaat, tafseer, , تفسیر, mufassereen e quraan, TAFASEER, tafseer, URDU, URDU TAFSEER, علمائے اہل سنت و الجماعت دیوبند, قرآنیات, مفسرین قرآن, اردو تفسیر قرآن, AUTHENTIC TAFSEER, BEST TAFSEER, , mazameen e quraan ,مضامین قرآن, PHD THESIS,
, URDU TAFSIR , commentary, quraaniyaat, مختصر حاشیہ ، تشریح , درس قرآن, , DARS E QURAAN, قرآنیات, مفسرین, mufassareen, quraanyaat,authentic tafseer, Quraaniyaat, ,AKABIR E DEOBAND, اکابر ِ دیوبند,ilm e tafseer, علم التفسیر, tafseer, uloom e quraan, hakim ul ummat moulana ashraf ali thanvi,حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی,
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔