طحاوی شریف (شرح معانی الآثار)
عربی تصیف : امام المحدث ابو جعفر الطحاوی
اردو ترجمہ و شرح : علامہ عبدالستار ٹونکی
جلددوم
پیشکش : طوبیٰ ریسرچ لائبریری
02جمادی الثانی1445ہجری
TAHAWI SHAREEF
(SHARAH MAANI UL AASAAR)
VOL : 2
ARABIC BOOK BY : IMAM AL-MUHADDIZ ABU JAFFAR AL- TAHAWI
URDU TRANSLATION & SHARAH : ALLAMA ABD U SATTAR TONKI
135MB
ملاحظہ کیجیئے ۔ جلد نمبر : 1 ۔
#TOOBAA_POST_NO_566
مزید کتب کے لیئے دیکھیئے صفحہ " حدیث "۔
پیش لفظ
جسٹس ڈاکٹر تنزیل الرحمن
چیئر مین اسلامی نظریاتی کونسل
امام ابو جعفر احمد بن محمد بن سلامہ بن سلمۃ الازدی جو امام طحاوی کے نام سے مشہور ہیں، ۲۳۹ ھ میں بمقام طحا جو بالائی مصر کا ایک گاؤں ہے، پیدا ہوئے اور ۸۲ سال کی عمر میں ذیقعدہ ۳۲۱ھ میں مصر ہی میں انتقال فرمایا اور قرافہ مصر میں مدفون ہوئے۔
امام طحاوی کا شمار احناف کے اجل علماء اور آئمہ فقہ میں ہوتا ہے۔ ان کی زیر نظر تالیف شرح معانی الآثار اپنے موضوع پر ایک بے نظیر کتاب ہے۔ اس کتاب کے بارے میں وجہ تالیف کے ضمن میں خود امام طحاوی لکھتے ہیں کہ " مجھ سے میرے بعض اہل علم دوستوں نے فرمائش کی کہ میں ان کے لئے ایک ایسی کتاب تصنیف کروں جس میں احادیث مذکور ہوں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے احکام کے بارے میں مروی ہیں اور جن کی نسبت ملحدین اور بعض ضعیف الاسلام لوگوں کا یہ خیال ہے کہ وہ آپس میں ایک دوسرے سے ٹکراتی ہیں ۔ ان کا یہ وہم محض اس وجہ سے ۔ ہے کہ ان کو ناسخ و منسوخ اور ان واجب العمل احکام کے متعلق بہت کم علم ہے جن کی بابت کتاب اللہ ناطق ہے اور متفق علیہ سنت شاہد ہے۔ مجھ سے یہ بھی خواہش ظاہر کی گئی کہ میں کتاب کو چند ابواب پر مرتب کر دوں جن میں ہر باب ان تمام ناسخ و منسوخ روایتوں پر مشتمل ہو جو اس باب سے تعلق رکھتی ہیں اور اس میں علماء کی تاویلات اور ہر ایک کے استدلالات دوسرے کے مقابلہ میں بیان کئے جائیں اور ان میں سے جس کسی کا قول میرے نزدیک صحیح ہو اس پر کتاب اللہ، سنت، اجماع امت اور صحابہ و تابعین کے متواتر اقوال سے حجت پیش کروں۔ میں نے اس سلسلہ میں کافی غور کیا اور بہت کچھ چھان بین کی تو ان میں سے کچھ ابواب اسی نہج پر مرتب کئے جس کی مجھ سے خواہش کی گئی تھی "۔
چنانچہ امام طحاوی نے ہر موضوع سے متعلق مختلف مسالک کے موافق اور مخالف احادیث ایک ایک باب میں جمع کر کے ان میں اول باہم تطبیق کی کوشش کی ہے ۔ تطبیق نہ ہو سکنے کی صورت میں ترجیح و تصحیح کے ذریعہ حنفی مسلک کی صحت کو واضح کیا ہے۔ وہ کبھی کبھی تنسیخ (ناسخ و منسوخ کی بحث) سے کام لیتے ہیں۔ ترجیح و تصحیح بھی دو طرح کی ہے۔ ایک احادیث و آثار کی قوت و ضعف کی بناء پر اور دوسرے درایت کے اصول پر - معانی الآثار کی تشریح و توضیح کے بعد وہ مستقلاً بحث و نظر یعنی قیاس و عقل کے ذریعہ بھی اپنے مسلک کی صحت کو ثابت کرتے ہیں، جس سے ہر مسئلہ منقح اور صاف ہو جاتا ہے ۔ اس کتاب کے مترجم رحمہ اللہ تعالیٰ نے بھی حاشیہ پر تصریحات کے ذریعہ مسائل کو صاف اور واضح کر دیا ہے اور ایک سلیم الفطرت اور منصف مزاج قاری کے ذہن میں کسی مسئلہ کے متعلق اگر پہلے سے کچھ اشکال موجود ہو تو وہ دور ہو جاتا ہے ۔ میرے استاد مولانا محمدحقیق صاحب مرحوم المغفور ( محدت مدرسہ عزیزیہ و مدرسہ عالیہ ریاست رامپور یوپی) اس کتاب کی بہت تعریف فرمایا کرتے تھے کہ امام طحاوی ہمارا حنفیوں کا بئیرسٹر (بڑا وکیل) ہے ۔ اور حقیقت بھی یہی ہے کہ امام طحاوی نے آئمہ احناف ( امام ابو حنیفہ، امام ابو یوسف اور امام محمد رحمہم اللہ تعالیٰ کے نقطہ نظر کی خوب وکالت کی ہے۔ وہ " حنفی مذہب کے محض مقلد ہی نہ تھے بلکہ مجتہد منتسب تھے، کیونکہ ان کی ایک اور مشہور تالیف مختصر الطحاوی“ میں متعدد ایسے مسائل لکھے ہیں جو حنفی مذہب کے خلاف ہیں۔ علاوہ ازیں شرح جامع کبیر، شرح جامع صغير، كتاب الشروط كبير، كتاب الشروط صغير، كتاب الشروط اوسط، کتاب السجلات، کتاب الوصایا اور کتاب الفرائض بھی ان کی تصانیف ہیں۔ ازاں جملہ تاریخ کبیر، تاریخ میں، کتاب مناقب ابی حنیفہ کتاب النوادر الفقيہ، کتاب نوادر الحكايات، اختلاف الفقہاء اور کتاب اختلاف الروايات على مذهب الكوفین بھی انہی کی تصانیف ہیں۔
آج جبکہ پاکستان میں اسلامی قانون کے نفاذ کا عمل جاری ہے، یہ کتاب غیر عربی دان حضرات کے لئے بہت زیادہ مفید ثابت ہو گی اور اسی خیال سے میں نے اپنے ذاتی کتب خانہ سے اس کا قدیم نسخہ ملک محمد سعید پروپرائٹر، قانونی کتب خانہ لاہور کو دیا کہ فوٹو لے کر چھاپیں تاکہ اس کا افادہ عام ہو۔
مجھے خوشی ہے کہ ملک محمد سعید صاحب نے زرکثیر صرف کر کے کتاب کی طباعت و اشاعت کا اہتمام کیا۔ فجزاه الله احسن الجزاء
اسلام آباد
8 ا گست 1983ء
جسٹس ڈاکٹر تنزیل الرحمٰن
مزید مقالات و مضامین: (برائے " امام طحاویؒ" و منہجِ طحاوی)
٭الحاوي في سيرة الإمام أبي جعفر الطحاوي – الكوثري
٭علامہ سیدیوسف بنوری اور طحاوی شریف
از: مولانا یوسف لدھیانوی
٭مقالہ در حالات امام طحاوی
(خصوصی مجاہدات و نظریات در حدیث سید خیرالانام علیہ الصلوۃ والسلام)
مقالہ نگار : سید قطب الدین حسنی صابری (جامعہ عثمانیہ)
٭حیاتِ امام طحاویؒ
از : مفتی سعید احمد پالنپوریؒ
٭امام طحاوی اور نسخ فی الحدیث
٭امام طحاوی کی تصنیفات کا تجزیاتی مطالعہ
٭امام طحاوی کی شرح معانی الآثار ایک مطالعہ
٭جمع بین الاحادیث کی شرائط امام طحاوی کا نقطہ نظر
٭حدیث کی تشریحی حیثیت میں امام طحاوی کا اسلوب
٭شرح معانی لآثار از امام طحاوی منہج و اسلوب
٭ متعارض احادیث میں ترجیح کے ذریعہ اختلاف دور کرنے میں امام طحاوی کا منہج
٭معانی الآثار اور مشکل الآثار امام طحاوی
The Biography of Imam Tahawi ٭
by Shaykh Mufti Saeed Ahmad Palanpuri
Topics
URDU TRANSLATION, URDU TRANSLATION, اردو ترجمہ, ILM E HADEEZ, HISTORY OF HADITH, ULOOM UL HADEEZ, علوم الحدیث, FUQHA, hadeez, hadeez aur fiqh hanfi, فقہ حنفی اور حدیث, فقہا, حدیث, کتب آئمہ احناف, Imam Tahavi RH.a, امام طحاوی, Imam Tahavi RH.a, امام طحاوی, امام ابو جعفر بن محمد الطحاوی, Abu Jafar Ahmad Bin Muhammad Tahavi Hanafi, muhadiseen, Imam Abu Ja'far ibn Muhammad al-Tahawi, Imam_AlTahawi, Islamic_Scholar, Hadith, Islamic_Theology, Tahawiyyah, Islamic_Jurisprudence, Islamic_History, Muslim_Scholar, AhlSunna_WalJamaa, Hanafi_School, FUQHA, hadeez, hadeez aur fiqh hanfi, Imam Tahavi RH.a, muhadiseen, امام طحاوی, حدیث, فقہ حنفی اور حدیث, فقہا, محدثین,
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔