موطا امام محمد
مقدمہ : علامہ زاہد الکوثری ، علامہ عبدالرشید نعمانی ، ڈاکٹر محمد الدسوقی
مترجم و شارح :خواجہ عبدالوحید
پیشکش : طوبیٰ ریسرچ لائبریری
MOUTTA IMAM MUHAMMAD URDU
PREFACE : ALLAMA ZAHID UL KOSRI , ALLAMA ABD U RASHEED NOUMANI , DR. MOHAMMAD AL DASOQI QATRI
INTRODUCTION OF NARRATORS : HAFIZ NAZAR AHMED
TRANSLATION : KHUWAJA ABD UL WAHEED
مزید کتب کے لئے ملاحظہ کیجیئے صفحہ "
حدیث و علوم حدیث "۔
٭٭٭٭
(چند اہم ہدایات برائے قارئین)
* اس نسخہ میں چند اک اہم علمی اضافے کئے گئے ہیں مثلاً
* بلوغ الامانی فی سیرۃ امام محمد بن الحسن الشیبانی جو کہ علامہ زاہد
الکوثری (نائب شیخ الاسلام خلافتِ عثمانیہ تھے )کی تالیف ہے جسکا اردو
ترجمہ طوبیٰ بلاگ پر ’’آثارِ امام محمد‘‘ کے نام سے پیش کیا جا چکا اس سے
امام محمدؒ کی سیرت و علمی شغف پر اقتباسات کے صفحات لگائے گئے ہیں۔
* محدث العصر علامہ عبدالرشید نعمانی کی مایہء ناز تحقیقی کتاب’’ امام ابنِ
ماجہ اور علم حدیث ‘‘ میں موجود امام محمد اور موطأ پر بیش قیمت معلومات
فراہم کی گئی ہیں وہ ناشر نے اس نسخہ میں بطور مقدمہ شائع کی ہیں ۔ مگر کیا
حقیقتاً علامہ نعمانی کے پیشِ نظر اس ترجمہ شدہ موطأ کا مقدمہ لکھنا تھا؟
یہ بات نہیں ہے، بلکہ آپکی تحریرات کو مذکورہ کتاب سے جمع کر کے ناشر نے از
خود بطور مقدمہ اپنی اشاعت کا حصہ بنایا ہے۔اس انکشاف کی تصدیق معروف
ومحقق علوم الحدیث ، برادرِ اصغر حضرت نعمانی، ڈاکٹر عبدالحلیم چشتی صاحب
سے بھی کروائی گئی ہے۔
* الامام محمد بن الحسن الشیبانی واثرہ فی الفقہ الاسلامی، جامعۃ الازہر سے
پی ایچ ڈی مقالہ ، قطر کے مشہور محقق ڈاکٹر محمد الدسوقی کا ہے۔ اس کتاب
کا نہایت ہی فاضلانہ اور تحقیق سے بھرپور ترجمہ’’امام محمد بن حسن شیبانی
اور انکی فقہی خدمات‘‘ ہم طوبیٰ بلاگ پر نذرِ قارئین کر چکے ہیں سے امام
محمد کی محدثانہ حیثیت اور علمِ حدیث میں موطأ کی اہمیت پر اقتباسات کے
صفحات ہم یہاں بھی پیش کئے ہیں۔
* حافظ نذر احمد پرنسپل شبلی کالج لاہور (مترجمِ قرآن) نے بھی ایک ترجمہ
موطأ کا کیا ہے جو کہ ہمارے پیش کردہ ترجمہ سے بعد کا ہے ، اس میں حافظ
صاحب نے تعارف رواۃِ موطأ بھی درج کیے ہیں ، احقر نے یہ تعارف بھی اپنے پیش
کردہ نسخہ کا حصہ بنا دیا تاکہ قارئین کو زیادہ سے زیادہ موطأ امام محمدکے
متعلقات سے معرفت حاصل ہو سکے
مطالعہ سے پہلے ترتیبِ صفحات ضرور ملاحظہ کیجیے!
(ترتیبِ صفحات موطأامام محمد)
*سب سے پہلے علامہ زاہد الکوثری کی تحریرات ہیں، یہ بلاترتیب ہی جوڑ دی گئی
ہیں کیونکہ صفحات پر عنوانات درج ہیں وہی پیش کرنا مقصود ہیں۔
*اسکے بعدعلامہ عبدالرشید نعمانی کی نگارشات ہیں جو کہ ناشر نے بطور مقدمہ پیش کی ہیں۔
*علامہ نعمانی کے بعد ڈاکٹر الدسوقی کی کتاب سے صفحات لیئے گئے ہیں۔
* ڈاکٹر الدسوقی کے اقتباسات کے بعد حافظ نذر احمد کے رقم کردہ تعارف رواۃِ موطأ پیش کئے گئے ہیں
*اسکے بعداحادیث موطأ مترجم خواجہ عبدالوحید شروع ہوتی ہیں ، مگر چند
مقامات پر شروحاتِ کتب احادیث سے اضافی صفحات بطور حاشیہ کے لگائے گئے
ہیں۔ان پر سرخ رنگ سے نشان لگا دیا ہے یہ وہ مقامات تھے جہاں مترجم نے امام
محمدؒ کے تشریحی نوٹ کو اہمیت نہیں دی یا حنفیہ کے دلائل کو نظرانداز کرکے
دیگر ادّلہ کو ترجیح دینے کی کوشش کی ہے۔ احقر کھلے دل سے تمام فقہی مسالک
کا ناصرف احترام کرتا ہے بلکہ انھیں اہلسنت و الجماعت کے مجموعی دائرہ میں
ہی تسلیم کرتا ہے، جن پر عمل پیرا اُمت مسلمہ کے افراد حق و صواب پر ہیں۔
یہاں اضافہ کی حیثیت اپنی دلیل کی وضاحت ہے نا کہ دوسروں کی تردید و تغلیط۔
*اخیر میں ان کتب کے سرورق بھی لگا دیئے ہیں جہاں سے اضافی تشریحی صفحات لئے گئے ہیں۔