فکر اسلامی کی تشکیلِ جدید
مرتبین : ضیاءالحسن فاروقی۔مشیر الحق
مضامین : پروفیسر فتح اللہ مجتبائی، حکیم الاسلام قاری محمدطیبؒ ،مولانا سعید احمد پالنپوری ،مولانا ابوالعرفان ندوی ، مولانا مجیب اللہ ندوی ، مولانا تقی امینی ، مولانا عزیز احمد قاسمی ،جناب حسن الدین احمد ،مولانا ریاست علی بجنوری، مولانا برھان الدین سنبھلی ، ڈاکٹر محمد اقبال انصاری ،جناب سید صاح الدین عبدالرحمن ،ڈاکٹر محمد عبدالحق انصاری، ڈاکٹر کرسچن ڈبلو ٹرال،جناب وحیدالدین خان ،پروفیسر سید مقبول احمد ،ضیاءالحسن فاروقی ، مولانا عبدالسلام قدوائی ندوی ،ڈاکٹرمشیرالحق، جناب انوار علی خان سوز ،مولانا سعیداحمد اکبر آبادی،مولانا محمد رضا انصاری فرنگی محلی،ڈاکٹر نجات اللہ صدیقی، ڈاکٹر محمد یوسف کوکن ،ڈاکٹر بدرالحسن عابدی ، ڈاکٹر طاہر محمود،ڈاکٹر سید خالد رشید ،پروفیسر سید وحید الدین ،پروفیسر آل احمد سرور ،ڈاکٹر محمود الحق ، ڈاکٹر انور معظم ،ڈاکٹر محمد سالم قدوائی ، ڈاکٹر عبدالرفیق سید ، ڈاکٹر غیاث الدین اڈلفی ، پروفیسر محمد رحمت علی ،جناب سید جمال الدین ۔
پیشکش : طوبیٰ ریسرچ لائبریری
بشکریہ :معاونِ خصوصی مولانا عبدالوہاب
01 ذی الحج1443 ہجری
FIKR E ISLAMI KI TASHKEEL E JADEED
BY: ZIA UL HASSAN FAROOQI- MUSHEER UL HAQ
SPECIAL COURTESY OF: MOULANA ABDUL WAHAAB
#TOOBAA_POST_NO_406
مزید کتب کے لیئے دیکھیئے صفحہ " حکمتِ اسلام "
نوٹ : یہ کتاب اک اہم سیمینار میں پڑھے جانے والا مضامین کا مجموعہ ہے ، اس میں شامل تمام فاضل شرکاء کی آراء سے سو فیصد حرف بحرف اتفاق ممکن نہیں،بعض شخصیات کا مطمئح نظر " تجدید " کے بجائے فقط "تجدد" ہے ۔ خوش آئیند بات یہ کہ ملت اسلامیہ کے تمام طبقات کو اک پلیٹ فارم سے اپنی آواز بلند کرنے کاموقعہ فراہم کیا گیا ، جس میں قدامت پسند ، روایت پسند ، معتدل ، متحرک ، مصلح ، تجدد پسند ،اشراقی، متغرب ، مولوی ، علامہ،متکلم، پروفیسرز ، ڈاکٹر،مفکر ،فلسفی،محقق ، اساتذہ ،مدرسین ،اور داعین ،تقریباً تمام شعبہائے زندگی کے نمائندگان کو نہ صرف سنا گیا بلکہ شرکاء نےآزادانہ اپنے افکار کا بھرپوراظہار کیا، جو ایک صحت مند معاشرہ میں قابل قدر مکالمہ کے فروغ کی بہترین کاوش ہے، افسوس اس وقت ہم ایسی عبقری و جاذب شخصیات سے محروم ہیں جو پھر ایسے احسن اقدام کا احیاء کریں اورپھر ملت اسلامیہ کے افکار و نظریات کی "تجدید " و " نشاۃ ثانیہ " کے لیئے " ایک'' اجماعی لائحہ عمل" اور "اجتماعی اجتہاد " کی منظم ، مضبوط و مربوط داغ بیل ڈالیں۔
وہ علم
اپنے بُتوں کا ہے آپ ابراہیم
کِیا
ہے جس کو خدا نے دل و نظر کا ندیم
زمانہ
ایک، حیات ایک، کائنات بھی ایک
دلیلِ کم نظَری، قِصّۂ جدید و قدیم
چمن
میں تربَیتِ غُنچہ ہو نہیں سکتی
نہیں
ہے قطرۂ شبنم اگر شریکِ نسیم
وہ
علم، کم بصَری جس میں ہمکنار نہیں
تجلیاّتِ
کلیم و مشاہداتِ حکیم!
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔