منتخب ابواب جلد دوم
(اعمال و ادعیہ کے فضائل)
مترجم : مولانا یونس مظاہری
نظر ثانی : مفتی محمد امین پالن پوری
الأبواب المنتخبة من مشكاة المصابيح
(مشكاة المصابيح) للإمام ولي الدين أبي عبد الله محمد بن عبد الله الخطيب التبريزي
تالیف و تعلیقات : الشيخ محمد إنعام الحسن کاندھلوی
پیشکش : طوبیٰ ریسرچ لائبریری
بشکریہ :معاونِ خصوصی مولانا عبدالوہاب صاحب
14جمادی الثانی1443 ہجری
MUTAKHIB ABWAB
AUTHOR: MOULANA INAAM UL HASSAN KANDHALVI
URDU TARJUMA : MOUNALA YOUNAS MAZAHIRI
SPECIAL COURTESY OF: MOULANA ABDUL WAHAAB
#TOOBAA_POST_NO_354
مزید کتب کے لیئے دیکھیئے صفحہ"حدیث " ۔
- Topics
- fazail, hadeez, اردو ترجمہ, حدیث, فضائل, حضرت مولانا الیاس کاندھلوی, بانی تبلیغی جماعت, تحریک ایمان, بستی نظام الدین, شیخ الحدیث حضرت مولانا زکریا کاندھلوی, کتب ِ فضائل, فضائل اعمال, شیخ و مرشد ِ تصوف, کاندھلہ, خدمت ِ علم حدیث از علمائے دیوبند, شرح ِ کتب ِ حدیث, علم سیکھنے کے احکام, محدثین, muhadiseen, ilm e hadeez, علوم حدیث, HADEES, HADITH, محدثین ِ دیوبند, urdu translation, ترغیب و ترھیب, بشارت و انذار
-
٭سب سے بہترین بات اللہ کی کتاب ہے، اور سب سے بہترین سیرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت ہے، ان دونوں میں ہر مفید علم کے لیے مضبوط عمارت اور محفوظ قلعہ ہے، اور یہی دو چیزیں روشن اسلامی شریعت کے بنیادی مآخذ ہیں۔
اور ہر باب میں انہی پر اعتماد ہے، اور تمام لوگوں کے لیے نمونہ وقدوہ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم امت کے لیے یہ دو چیزیں چھوڑ کر گئے ہیں، تاکہ امت ان کی طرف رجوع کرے، انہیں مضبوطی سے تھامے، اور دانتوں تلے دابے رکھے۔
یہی وجہ ہے کہ جلیل القدر مخلص علمائے، مصلح داعی، مجددین، اور اللہ کے پیغام کے مبلغین، جو ہدایت کے مینار اور تاریکی کے چراغ ہیں، لوگوں کو ان دو ماخذوں اور صاف شفاف جاری چشموں کی جانب سچائی سے لوٹنے کی تاکید کرتے رہے ہیں، انہیں مضبوطی سے تھامنے اور ان کی جانب متوجہ رہنے کی دعوت دیتے رہے ہیں، تاکہ امت کو ہر زیغ وضلال اور تحریف وانحراف سے بچائیں۔
امام داعی شیخ محمد الیاس کاندھلوی، جو اسلامی دعوت کی اس کے آداب، اسلوب اور روح کے ساتھ تجدید کے لیے کھڑے ہوئے، اور کلمہ حق کی نشر واشاعت میں اپنی پوری جدوجہد صرف کی، وہ کتاب اللہ میں غور وفکر اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قولی، فعلی اور تقریری سنت کی فقہ حاصل کرنے کا بہت اہتمام فرماتے تھے۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کی اقتدا کے حوالے سے بہت باتوفیق تھے، ان کی رائے تھی کہ مسلمانوں کا ایمان کمزور ہوچکا، عمل کے جذبات سرد ہو چکے، دینی امور کا شوق اور آخرت کی فکر کم ہوگئی ہے، اس لیے ان کی ہمتوں کو بڑھانے، عزائم کو ابھارنے، ایمان کو تقویت دینے، جنت کا شوق پیدا کرنے، ان کے ذہنوں میں احتساب کا مفہوم مستحضر کرنے اور عذاب سے ڈرانے کی ضرورت ہے۔
چنانچہ انہوں نے اپنے منجھلے بھائی کے صاحب زادے محدثِ جلیل، شیخ محمد زکریا کاندھلوی کو فضائل اور ترغیب وترہیب کے متعلق رسائل تیار کرنے کی تاکید ہے، جنہیں دعوت کام کام کرنے والے اپنے لیے اور عام مسلمانوں کے سامنے پڑھیں، تاکہ انہیں کتاب وسنت پر عمل کی رغبت دلائیں اور خیر وبھلائی پر ابھاریں۔
نیز ان کے باکمال صاحب زادے، صاحبِ الہام داعی شیخ محمد یوسف کاندھلوی نے حیاة الصحابة تالیف کی، جو اس راہ کی معلّم، اللہ کی طرف دعوت دینے والوں کے لیے منبعِ نور ہے، اس لیے کہ یہ کتاب سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم، سیرتِ صحابہ رضی اللہ عنہم اور دعوت کےجس مثالی اسلوب پر وہ گامزن تھے، اور اس عظیم دین کی نشر واشاعت کے لیے تکالیف برداشت کرتے تھے، اس کے ساتھ داعیوں کے تعلق کو مضبوط کرتی ہے، تاکہ ان حضرات کی پیروی اور اس دعوت کی خاطر تکالیف کو برداشت کرنا اور صبر وتحمل آسان ہو۔
یہ کتاب علومِ شرعیہ کی تعلیم سے وابستہ تمام اسلامی مدارس کی اہم نصابی ودرسی کتاب شمار ہوتی ہے۔ پیش نگاہ کتاب، امام ولی الدین ابو عبداللہ محمد بن عبداللہ خطیب تبریزی رحمہ اللہ (ولادت ۷۴۱ھ) کی کتاب مشکاة المصابیح کی بعض کتب سے منتخب احادیث پر مشتمل ہے، مزید براں یومیہ تعلیم کے لیے فضائلِ اعمال کے ابواب لیے گئے ہیں، کتاب میں درج کتب کی تفصیل درج ذیل ہے:
1-كتاب الإيمان، 2-كتاب العلم، 3-كتاب فضائل القرآن، 4-كتاب الدعوات، 5-كتاب الجهاد، 6-كتاب الآداب، 7-كتاب الرقاق، 8-كتاب الفتن۔
ان کتب وابواب کے انتخاب کی غرض دعوت کا عمل سرانجام دینے والوں کے لیے توشہ فراہم کرنا ہے، اس لیے کہ یہ احادیث دور وقریب کے علما وغیر علما کے سامنے پڑھی جاتی ہیں، چونکہ ان کتب وابواب کو الفاظ پر اعراب کے ساتھ علیحدہ یکجا کرنے، ان پر حواشی لکھنے، مختصر تشریح کرنے اور مقبول ومردود احادیث کو ممتاز کرنے کی ضرورت تھی، اس لیے شیخ محمد انعام الحسن نے مختصر ومفید حواشی کے ساتھ یہ کام انجام دیا۔
دوسری جانب یہ کتاب بڑی تعداد میں نامانوس الفاظ اور مشکل جملوں پر مشتمل ہے، اس لیے احادیث کے معانی کی تشریح کے حوالے سے مزید خدمت کی ضرورت تھی، تاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد واضح ہو۔
چنانچہ شیخ محمد الیاس بارہ بنکوی رحمہ اللہ اس خدمت کے لیے تیار ہوئے، اور انہوں نے اس حوالے سے بہت محنت کی ہے، انہوں نے اس کام کے دوران درج ذیل امور کا التزام کیا ہے:
۱- عبارات کو نقل کرنے میں علمی امانت ودیانت کا اہتمام، اور بنیادی مصادر کی مراجعت اور انہی پر اعتماد۔
۲- حدیث شریف کے الفاظ میں مختلف احتمالات کی صورت میں محققین کے نزدیک راجح قول کا انتخاب۔
۳- جن بعض احادیث کو اکثر ثقہ محدثین نے موضوع ومن گھڑت قرار دیا ہے، ان کو حذف کرنا۔
۴- احادیث کے کلمات کے ضبط اور الفاظ پر اعراب لگانے کا اہتمام، خاص طور پر مشکل ومشتبہ اسماء۔ آیاتِ قرآنیہ کے نمبرات لگانا اور مشکاة المصابیح کے مطابق احادیث نبویہ کے نمبر لگانا۔
۵- ناموس الفاظ کی تشریح، اور مشکل وپیچیدہ جملوں کے معنی کی وضاحت۔
۶- حدیث کے فوائد اور بوقتِ ضرورت اس سے مستفاد معانی کا ذکر۔
۷- جن بعض احادیث پر کلام ہے، متابعات وشواہد کے ساتھ ان کی تخریج، تاکہ ان کی تائید سے حدیث، حسن کے درجے تک پہنچ جائے۔
۸- کتب وابواب کے حواشی میں مذکورہ احادیث کے حوالہ دینا۔
۹- عبارت کے ضبط اور کاتبوں کی تصحیفات کی تلافی کے لیے ہر کتاب کے اصل سے تقابل، یوں بعض کلمات کی تصحیح ہوئی، بعض جگہ نقص کی تلافی ہوئی، اور اصول کی مراجعت کے ذریعے بعض الفاظ وعبارات کا اضافہ ہوا۔
عربی تبصرہ کا ترجمہ : بشکریہ مولانا یاسر عبداللہ
سوانح حضرت مولانا محمد انعام الحسن کاندھلوی
سید محمد شاہد سہارنپوری
No comments:
Post a Comment