تفسیر معالم القرآن
(12 جلدیں : 12 پارے)
مفسر : مولانا محمد علی صدیقی کاندھلویؒ
نشرمکرر:طوبیٰ ریسرچ لائبریری
بشکریہ : علم کتاب گروپ
6 جمادی الثانی 1442 ہجری
ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ
"
ایک اور قابلِ ذکر تفسیر اردو کی ایک نامکمل تفسیر ہے جو سیالکوٹ کے ایک بزرگ
مولانا محمد علی صدیقی نے تیار کی تھی۔ وہ انتہائی عالم فاضل انسان تھے۔ اللہ
تعالیٰ نے ان کو عجیب و غریب ملکہ زود نویسی بلکہ زود تحقیقی کا عطا فرمایا تھا۔
جب 1965ء کی پاک بھارت جنگ ہوئی تو سترہ دن تک بلیک آوٹ
چلتا رہا۔ اور اس دوران انھوں نے ایک مضمون لکھنا شروع کیا۔ امام ابوحنیفہ اور علم حدیث ۔ کسی نے ان سے کہا تھا کہ ہم نے سنا ہے کہ امام ابوحنیفہؒ علم حدیث سے زیادہ واقف نہیں تھے۔ اس پر انہوں
نے ایک مضمون لکھنا شروع کیا سترہ دنوں میں انہوں نے سات سو صفحات پر مشتمل ایک
ضخیم کتاب تیار کردی۔
اپنی
زندگی کے آخری سالوں میں انہوں نے ایک تفسیر لکھنی شروع کی تھی ۔ اور خود مجھ سے
یہ بات فرمائی تھی کہ جتنی تفاسیر آج اردو میں دستیاب ہیں کسی نہ کسی مسلک سے
وابستہ ہوگئی ہیں، مفتی محمد شفیع کی تفسیر بہت اچھی ہے ۔ لیکن بہت سے لوگ یہ
سمجھتے ہیں کہ یہ دیوبندی تھے، اسلیئے غیر دیوبندی اس کو نہیں پڑھتے۔ مولانا
مودودی صاحب کی تفسیر بہت عمدہ ہے۔ لیکن
جو لوگ جماعت ِ اسلامی کے حلقے سے باہر ہیں وہ اس کو نہیں پڑھتے ۔ اسی طرح اور بھی
متعدد تفاسیر ہیں ، جن سے استفادہ کرنے میں لوگوں کو گروہی تعصب مانع آتا ہے۔ اس
لیئے اگر کوئی ایسی تفسیر لکھی جائے جس میں تمام تفسیروں کی روح نکال کر رکھ دی
جائے اور اس طرح اس کو پیش کیا جائے کہ ہر طبقہ کے لوگ اس کو پڑھیں اور تمام
مفسرین کے خیالات و تحقیقات سے استفادہ کریں۔ اس ارادہ سے انہوں نے ایک تفسیر
لکھنی شروع کی۔ تفسیر معالم القرآن۔ابھی اس کی چودہ جلدیں ہی مرتب کی تھیں کہ وہ
دنیا سے تشریف لے گئے۔ ابھی سولہ جلدوں کا کام باقی ہے۔ غالباً بارہ یارتیرہ جلدیں(1)
شائع ہو چکی ہیں ۔ چودھویں ابھی شائع نہیں ہوئی۔ لیکن جتنا لکھا ہے اس کی بڑی غیر
معمولی حیثیت ہے۔ ان کا کام اس درجہ اور اس مقام کا ہے کہ لوگ اس سے استفادہ کریں۔
برصغیر کے تمام تفسیری رجحانات اور بیسویں صدی کے تمام تفسیری کام کا خلاصہ مولانا
محمد علی صدیقی کی اس کتاب میں آ گیا ہے۔"
(محاضرات ِ قرآنی، ص221،الفیصل لاہور،جولائی2004ء)
(1)
12 جلدیں ہی شائع ہوئی ہیں تیرہ نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گوہرِ نایاب کی بازیافت (بشارت نواز)
تین دسمبر 2020ء کو
وٹس اپ کے معروف گروپ "علم و کتاب" کے بانی مولانا عبدالمتین منیری بھٹکلی
صاحب نے علم و کتاب گروپ میں ایک "نامکمل اور گم نام اردو تفسیر"(معالم القرآن) کی تعریف میں انتہائی اہم کلمات تحریر کیے، گروپ
کے تمام معزز و محترم ممبران منیری صاحب کے بارے بخوبی جانتے ہیں کہ ان کا کسی کتاب
پر تبصرہ انتہائی نپا تُلا اور بقدرِ ضرورت ہوتا ہے، مذکورہ تفسیر کے متعلق منیری صاحب
کے انتہائی کلماتِ تحسین پڑھ کر ہر علم و کتاب دوست کو اس تفسیر کی جستجو ہوئی، معلوم
ہوا کہ کئی عرصہ پہلے یہ شائع ہو کر ناپید ہو چکی ہے، چند لوگوں کی کوشش سے مختلف مقامات
سے اسے کے نسخے مکمل کر کے اسکیننگ کی گئی ہے، امید ہے اہلِ علم اس سے خوب استفادہ
کریں گے، پیشِ خدمت ہیں مولانا عبدالمتین منیری کے کلماتِ تحسین اور اس تفسیر کے بارہ
مطبوعہ حصوں کے پی ڈی ایف کے ڈاؤن لوڈ لنک:
٭مولانا
محمد علی کاندھلوی رحمۃ اللہ علیہ چوٹی کے عالمِ دین تھے، حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد
ادریس کاندھلوی رحمۃ اللہ علیہ کے عزیزوں میں تھے، مولانا نے ایک وسیع کینوس پر تفسیر
کا کام شروع کیا تھا، اگر یہ تفسیر مکمل ہوتی تو اردو کی سب سے بڑی اور جامع تفسیر
ہوتی، اور معاصر عربی تفاسیر میں بھی اس کی مثال ملنی مشکل ہوتی، لیکن مولانا کو اور
آپ کی تفسیر کو وہ شہرت نہ مل سکی جس کی یہ تفسیر حقدار تھی، ۱۹۸۰ کی دہائی میں ہم چند احباب نے مطالعہ تفسیر کا ایک سلسلہ شروع
کیا تھا، جس میں اردو کی معتبر تفاسیر کا موازناتی مطالعہ ہوتا تھا، اس وقت یہ تفسیر
ہمارے سامنے رہتی تھی، جملہ گیارہ جلدیں دو ڈھائی سو رپیوں میں آتی تھیں، آج کے زمانے
میں شاید اس کی ہرجلد چار سو سے کم میں نہ آئے۔ سیالکوٹ میں آپ کے مدرسے سے یہ تفسیر
چھپتی تھی اور کہیں نہیں ملتی تھی، ہم نے اس کے کئی سارے نسخے اس زمانے میں دوست احباب
کو منگوا کر دیئے تھے اور ہماری مولانا سے مراسلت بھی تھی۔ اب شاید اس کا مطبوعہ نسخہ
بھی دستیاب نہیں ہوگا، اسے اسکین کرکے محفوظ کرنے اور عام کرنے کی سخت ضرورت ہے، اگر
میرے دسترس میں اس کا کوئی نسخہ ہوتا تو اسے خود سے اسکین کرتا، تفسیر کے اس دائرہ
معارف سے طلبہ و اساتذہ کو مستفید ہونے کی ضرورت ہے۔ اس میں جہاں معلومات کی وسعت ہے،
تحریر میں چاشنی بھی ہے جو کم ہی تفاسیر میں پائی جاتی ہے۔
دراصل مولانا کے وسائل محدود تھے اور عزتِ نفس کے مالک تھے،
ابتدائی آٹھ جلدیں تو بہ آسانی چھپ گئیں اس کے بعد تعطل ہوا، عام طور پر تاجران کتب
کے یہاں دستیاب نہیں تھی۔ لہٰذا کون سی جلد کب آئی، اس کا پتہ لگانا بہت مشکل تھا۔
اسے کسی صورت پی ڈی یف کرکے محفوظ کرنا چاہئے، ایسی کتابوں کو لوگ جانتے بھی نہیں،
حفاظت کیا خاک کریں گے؟ ایک شاندار کتاب بے قدری کی شکار ہے۔ محسوس ہوتا ہے کہ مصنف
وسیع المطالعہ شخص ہیں، اس کے مراجع صرف تفاسیر تک محدود نہیں ہیں، بلکہ معاصر فکری
لٹریچر سے بھی بھر پور استفادہ کیا گیا ہے۔
(عبدالمتین
منیری)
TAFSEER MAALIM UL QURAN
AUTHOR: MOULANA MUHAMMAD ALI
KANDHALVI SIDDIQUE
COURTESY OF: IML O KITAB GROUP
REPOSTED BY : TOOBAA RESEARCH LIBRARY
DOWNLOAD
VOL1 , VOL 2 , VOL 3 , VOL 4, VOL 5
, VOL 6,
VOL 7 , VOL 8 , VOL 9 , VOL 10 , VOL11 , VOL 12.
مزید کتب کے لیئے دیکھیئے صفحہ " قرآنیات "۔ - Topics
- Quraaniyaat, mufassereen e quraan, قرآنیات, مفسرین قرآن, MUTARJIMEEN E QURAAN, PAKISTANI MUFASSEREEN, مترجمین قرآن, ulema e deoband, sheikh ul tafseer, sheikh ul Quraan, شیخ التفسیر, شیخ القرآن, mufassir e quraan, murtajim e quraan, مفسر قرآن, مترجم قرآن, فلسفہ قرآن, IDEOLOGY, OF QURAAN, تفسیر قرآن, tafseer e quran, tafsir e quran, علمائے دیوبند, اردو ترجمہ, urdu translation, علمائے اہل سنت و الجماعت دیوبند, اکابر علماء دیوبند, مفسرین ِ دیوبند, مترجمین ِ دیوبند, AKABIR ULEMA E AHL SUNNAT WA JAMAAT DEOBAND, AKABIR ULEMA DEOBAND, MUFASSEREEN E DEOBAND, MUTARJAMEEN E DEOBAND, کاندھلوی, KANDHELVI, تفسیر معالم القرآن, 12 جلدیں, 12 پارے, vols 12, مولانا محمد علی صدیقی کاندھلویؒ, MOULANA MUHAMMAD ALI KANDHALVI SIDDIQUE, urdu tafseer, اردو تفسیر