Wednesday 2 October 2013

عقیدہ طحاویہ -اردو



عقیدۃ ُ الطحاوی
للامام حجۃ الاسلام حافظ الحدیث ابی جعفر احمد بن محمد بن سلامہ الطحاوی الحنفی
٭ بیان السنہ
 اردو ترجمہ : شیخ القرآن و الحدیث حضرت مولانا صوفی عبدالحمید سواتی ر۔ح
Aqeeda Tahaviya
Arabic book by : IMAM Abi JAAFFER  AHMED Tahavi Hanfi
پیشکش : طوبیٰ ریسرچ لائبریری
یہ رسالہ عقیدۃ الحسنہ از حضرت شاہ ولی اللہ ر۔ح کے ہمراہ طبع ہوا ہے دونوں رسالے یکجا ڈاونلوڈ کیجیئے۔
مزید کتب کے لیئے دیکھیے صفحہ "عقائد اہلسنت والجماعت(علم الکلام)

*Commentary of Aqeedah Tahawiyyah (ARABIC+ENGLISH TEXT) by Shaykh (Maulana) Fahim Hoosen (RA)

*AQEEDATUL TAHAWI

Mawlana Qari Muhammad Tayyib Qasimi’s commentary (ENGLISH TRANSLATED MUFTI AFZAL HOOSEN ELIYAS)

*English ‘Aqidah Tahawiyyah Translations and Commentaries

*Versión en Español de la creencia islámica por el Imam alTahawi

* Aqeedah Tahawiyyah : French

* Bangla / Bengali : Akida At Tahawiyyah

 ٭شرح عقیدہ طحاویہ :قاضی اسمعٰیل بن ابراہیم بن علی الشیبانی (عربی)

٭عقیدۃ الطحاوی ،مع الحواشی والزیادات، من حکیم الاسلام مولانا قاری محمد طیبؒ

٭اردو شروحات و تراجم عقیدہ طحاویہ

٭امام طحاویؒ حیات وخدمات

٭امام طحاوی رحمۃ اللہ علیہ کے حالات

٭امام ابوجعفرالطحاویؒ: ایک تعارف


 
نوٹ: عقیدہ طحاویہ  اسلامک یونیوورسٹی  مدینہ منورہ کے نصاب میں بھی داخل ہے، مولانا محمود احمد غضنفر صاحب سلفی  نے بھی عقیدہ طحاویہ کا ترجمہ کیا ہے تعارف میں لکھتے ہیں " امام صاحب سن ِ بلوغت کو پہنچے تو تحصیل ِ علم کے لئے مصر منتقل ہوگئے ، ابتداء میں اپنے خالو اسمعیٰل بن یحیی المازنیؒ سے علم حاصل کیا، جیسے ہی علم میں وسعت پیدا ہوتی گئی ویسے ہی مسائل فقیہہ میں انہماک بڑھتا گیا، علامہ موصوف نے تین صد300 شیوخ سے کسب ِ فیض اور تربیت حاصل کی، مصر میں آنے والے ہر عالم کی خدمت میں حاصر ہوئے تاکہ ان سے تبادلئہ خیال کریں اس طرح آپ متنوع قسم کے علوم سے مستفیض ہوئے اور علمی میدان میں اپنا لوہا منوایا، بہت بڑے امام ، محدث ،  فقیہ اور محافظ ِ دین کہلائے۔
علامہ ابن ِ یونسؒ آپ کے متعلق لکھتے ہیں : " امام طحاویؒ ثقہ، جید عالم ، ،  فقیہ اور ایسے دانش مند انسان تھے کہ انکی مثل نہیں ملتی۔"
علامہ ذہبیؒ تاریخ ِ کبیر میں لکھتے ہیں : " امام طحاویؒ بہت بڑے ،  فقیہ، محدث ، حافظ، معروف شخصیت، ثقہ راوی، جید عالم اور زیرک انسان تھے۔"
علامہ حافظ ابن ِ کثیرؒ البدایہ والنہایہ میں رقمطراز ہیں:" علامہ طحاوی جید عالم، اور بلند پایہ محدث تھے۔"
امام ابو حنیفہ سے تعلقِ خاطر: علامہ طحاویؒ امام ابوحنیفہ کے طرزِ استدلال سے بہت زیادہ متاثر تھے اس لیئے عمر بھر حنفی مسلک کی نشر و اشاعت کرتے رہے، اسی بناء پر آپ کو حنفی مسلک کا بہت بڑا وکیل سمجھا جاتا تھا۔
عقیدہ طحاویہ  : بظاہر یہ چھوٹی سی کتاب ہے لیکن فائدہ کے اعتبار سے عظیم تر کتاب متصور ہوتی ہے ، اس چھوٹی سی کتاب کے بارے میں علماء کا تبصرہ یہ ہے کہ:" علامہ طحاویؒ نے عقیدہ طحاویہ  میں ہر وہ چیز جمع کر دی ہے جسکی ہر مسلمان کو ضرورت ہے۔"ص 104-105مجموعہ عربی 8رسائل: الجامع الفرید، طبع بامر خادم الحرمین الشریفین : حضرۃ صاحب الجلالۃ الملک المعظم فہد بن عبدالعزیز آلِ سعود، اردو مترجم:انصار السنہ المحمدیہ، لاہور)

8 comments:

اسلامی لائبریری نے لکھا ہے کہ

اسلام علیکم !مولانا عبد الحمید سواتی صاحب کی ترجمہ شدہ کتاب "" الطاف القدس،،تالیف:شاہ ولی اللہ دہلوی"کو اپلوڈ کردیں۔جزاک اللہ

Toobaa.Library نے لکھا ہے کہ

والسلام
یہ لنک دیکھیئے یہاں یہ کتاب موجود ہے مگر مترجم کوئی اور ہے
http://www.maktabah.org/item/1933-altaf-ul-quds-ur

اسلامی لائبریری نے لکھا ہے کہ

جزاک اللہ ! مگر عبد الحمید سواتی صاحب کا ترجمہ زیادہ عمدہ ہے ۔اسے اپلوڈ کر دیں ،تاکہ لوگ مستفید ہو سکیں ۔جزاک اللہ خیرا

Toobaa.Library نے لکھا ہے کہ

ٹھیک جناب میرے پاس تو موجود نہیں دیکھیئے جیسے نظر آیا پھر اسکی بھی ترتیب بن جائے گی ۔ ان شاء اللہ

محمد عمر بن عبد العزیز نے لکھا ہے کہ

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کیا ابھی تک ترجمہ یونیکوڈ میں دستیاب نہیں ہوا؟

محمد عمر بن عبد العزیز نے لکھا ہے کہ

اگر دستیاب ہو تو برائے مہربانی اپلوڈ کردیجیے۔ جزاکم اللہ خیرا کثیرا کثیرا واحسن الجزاء فی الدنیا والآخرۃ

محمد عمر بن عبد العزیز نے لکھا ہے کہ

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کیا ابھی تک ترجمہ یونیکوڈ میں دستیاب نہیں ہوا؟

Toobaa.Library نے لکھا ہے کہ

محمد عمر بن عبد العزیز نے لکھا ہے کہ

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کیا ابھی تک ترجمہ یونیکوڈ میں دستیاب نہیں ہوا؟
وعلیکم السلام محترم بہت تلاش کیا مگر یونیکوڈ میں ترجمہ دستیاب نہیں ہوا ۔

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔